شرجیل احمد "ارمان"
ساسوں کا احساس بھی اب بیگانہ سالگتا ہے
تیرے بن ہر اک لمحہ ویرانہ سا لگتا ہے
وہی در و دیوار، وہی جھروکھا، وہی فانوس سجا؛
مگر آینہ بھی اب تو بیگانہ سا لگتا ہے
سرد ہوائیں نہ جانے کسکا پتا پوچھ رہی ہیں مجھ سے
دل میں کیسی خلش ہے، ہر خیال بمانے سا لگتا ہے
کتنے لمحے گزرے، کتنے اور گزرنا باقی ہیں
لَمہون کا یہ کھیل سازش زمانہ سا لگتا ہے
کہیں دور سے آتی ہے جب کوئی آواز گر کہیں؛
مانو ساے سے نکل کر تیرا آنا سا لگتا ہے
دل نے تجھ کو یاد کیا ہے آج اتنا صنم؛
تیری جدائی کا عالم غمگین افسانہ سا لگتا ہے؛
وہ پوچھتے ہیں ہم سے ارمان کیا حال ہے آپ کا؛
دل آويز وہی تنہائی کا عالم پرانا سا لگتا ہے...
ساسوں کا احساس بھی اب بیگانہ سالگتا ہے
تیرے بن ہر اک لمحہ ویرانہ سا لگتا ہے
وہی در و دیوار، وہی جھروکھا، وہی فانوس سجا؛
مگر آینہ بھی اب تو بیگانہ سا لگتا ہے
سرد ہوائیں نہ جانے کسکا پتا پوچھ رہی ہیں مجھ سے
دل میں کیسی خلش ہے، ہر خیال بمانے سا لگتا ہے
کتنے لمحے گزرے، کتنے اور گزرنا باقی ہیں
لَمہون کا یہ کھیل سازش زمانہ سا لگتا ہے
کہیں دور سے آتی ہے جب کوئی آواز گر کہیں؛
مانو ساے سے نکل کر تیرا آنا سا لگتا ہے
دل نے تجھ کو یاد کیا ہے آج اتنا صنم؛
تیری جدائی کا عالم غمگین افسانہ سا لگتا ہے؛
وہ پوچھتے ہیں ہم سے ارمان کیا حال ہے آپ کا؛
دل آويز وہی تنہائی کا عالم پرانا سا لگتا ہے...
1 comment:
hmmm...nice....
Post a Comment